لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے کارکن سکندرعلی کے ماورائے عدالت قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور وزیراعظم ، آرمی چیف و چیف جسٹس سے مطالبہ کیاہے کہ ماورائے عدالت قتل کا نوٹس اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، ان کا کہنا ہے کہ سکندر کے قاتل رضاکارانہ طور پر خود کو پولیس کے حوالے کر دیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ سکندر علی ولد سید ارتضٰی حسین پیر کی شب ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا، چندگھنٹوں بعد سکندرعلی کی تشدد زدہ لاش مواچھ گوٹھ سے ملی۔
الطاف حسین نے کہا کہ کچھ دنوں قبل بھی ایم کیو ایم لانڈھی سیکٹر کے کارکن ساجد کو اسی طرح تشدد کرکے شہید کردیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ سکندر کے قاتل رضاکارانہ طور پر خود کو پولیس کے حوالے کر دیں۔
انہوں نے ایم کیوایم کے کارکن سکندر کے بہیمانہ اور سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس، رینجرز یا کسی بھی سرکاری ایجنسی کو یہ حق نہیں کہ کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے کے بعد قانون کے تحت عدالت میں پیش کرنے کے بجائے تشدد کرکے قتل کردے ۔
الطاف حسین نے وزیرِاعظم ، آرمی چیف و چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کا نوٹس اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت نے پولیس اور دیگر محکموں میں خاص طورپر ایسے افسران مقرر کئے ہیں۔ جومعصوم وبے گناہ لوگوں کے ماورائے عدالت قتل اور سفاکیت وبربریت میں اپنی شہرت رکھتے ہیں، اس پالیسی کے تحت کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کو پکڑ پکڑ کرغائب کیاجارہا ہے، الطاف حسین نے سکندر شہید کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔