بی بی سی کی رپورٹ درست ہے تو سخت کارروائی کی جائے، شرجیل میمن

کراچی : صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ بی بی سی کی جانب سے جو رپورٹ منظرعام پر آئی ہے اس میں اگر حقیقت ہے اور الزامات درست ہیں تو ایم کیو ایم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانی چاہیئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کی قیادت میں دئیے گئے احتجاجی دھرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں بجلی کے بحران کے مکمل طور پر ذمہ دار وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک ہیں اور وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک نااہل ہیں، ان کے خلاف عدالتوں میں جلد مقدمات درج کرائیں جائیں گے ہم معصوم جانیں لینے والوں کے ساتھ کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اسپتالوں میں تمام تر انتظامات ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور اب بھی کیا جارہا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی کی جانب سے کے ای کو ڈس اوون کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کے الیکٹرک میں 26 فیصد شئیرز وفاقی حکومت کے ہیں اور تین ڈائیریکٹرز بھی وفاق کے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کا کوئی شئیر بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ڈائریکٹر کے الیکٹرک میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“سے مل کر اس ملک اور شہر کراچی میں معصوم جانیں لے رہا ہے تو پھر ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کاموقف بالکل واضح اور دوٹوک ہے کہ کسی بھی غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

کراچی کی اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات کے فقدان کے سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ تاثر باکل غلط ہے کہ سندھ حکومت یا محکمہ صحت کی جانب سے کراچی میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کے لئے کوئی ہنگامی اقدامات نہیں کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں پہلے ہی روز سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی اور اسپتال میں ڈاکٹر، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ادویات کی مکمل فراہمی کردی گئی تھی۔