جوڈیشل کمیشن کا قیام،عدالت نے7مئی تک حکومت سے جواب مانگ لیا

لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزارنے مؤقف اختیار کیا کہ انتخابات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا قیام غیر قانونی ہے، دھاندلی کیسزکی سماعت صرف الیکشن ٹربیونل میں کی جاسکتی ہے، سپریم کورٹ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدے کی پابند نہیں۔

عدالت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق صدارتی آرڈینس کو غیرآئینی قرار دے، عدالت نے وفاقی حکومت اور وزراتِ داخلہ سے سات مئی تک جواب طلب کرلیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کےاراکین اسمبلی کےاستعفوں کی منظوری کیلئے درخواست کی سماعت لاہورہائیکورٹ میں  ہوئی،درخواست سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے بیٹے ارسلان افتخار کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

درخواست گزار کے مطابق استعفے کے بعد اراکین پارلیمنٹ دوبارہ اسمبلیوں میں نہیں بیٹھ سکتے، عدالت استعفی منظور کرتے ہوئے نشستیں خالی قرار دینے کا حکم دے۔

سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں تحریک انصافِ کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دستورکے مطابق چالیس روز تک غیرحاضر رہنے والا رکن پارلیمنٹ نااہل ہوجاتا ہے، پی ٹی آئی اراکین ساڑھے سات ماہ سے اسمبلی نہیں آئے۔

بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت پی ٹی آئی کے تمام اراکین کو نااہل قرار دے۔