بدین: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت خصوصی عدالتیں بنانے کے بجائے ملک کو معاشی دہشتگردی سے نجات دلائے، بدین میں تھر بچاؤ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا ہے کہ تھر پارکر کے اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں، اگر سندھ بچانا ہے تو بدین بچانا ہوگا۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اور سندھ کے حکمران تھر میں تماشا لگائے ہوئے ہیں، تھر میں 1600 بچے فوت ہو چکے ہیں جبکہ سندھ حکومت 16 ملین ڈالر کا ہیلی کاپٹر خریدنے میں مصروف ہے، حکومت ملٹری کورٹس کی تشکیل میں وقت صرف کرنے کے بجائے ملک کو معاشی دہشگردی سے نجات دلائے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ تھرپارکر کے اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں ہیں، جسکی وجہ سے وہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور اسی وجہ سے پاکستان کے لوگوں کی توجہ تھر کے طرف دلانے تھر جا رہا ہوں، کوئی مذہبی جماعت دہشت گردی کی حمایتی نہیں، سندھ میں بے روزگاری اور بدحالی ہے جبکہ حکمران ملکی دولت لوٹ کر پیسہ باہر منتقل کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں چوہدری، ویڈرے، سردار ایک دوسرے کو تحفظ دے رہے ہیں، اسمبلی میں غریب کی نمائندگی وہ کرتے ہیں جنہیں غربت کا علم ہی نہیں، غریب مزدور کا بیٹا ہونے پر فخر ہے، آج بھی کرائے کے مکان میں رہتا ہوں، بدین اپنے قدرتی وسائل سے دبئی بن سکتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ مرکز اسپیشل کورٹ کبھی ملڑتی کورٹس بنانے کا سوچتی ہے جبکہ ملک معاشی دہشتگردی کا شکار ہے اور اسکے لئے کوئی نہیں سوچ رہا۔ عوام کے مسائل اسلامی شرعی نظام سے حل ہو سکتے ہیں ۔ پی پی پی نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگا کر عوام سے دھوکا کیا ہے۔ پی پی پی 4 اور مسلم لیگ 20 بار حکومت کے مزے لے چکی ہے لیکن عوام کے لئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔