حکومت یمن صورتحال پر ان کیمرہ سیشن بلائے، پیپلزپارٹی

کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطی خصوصاً یمن کی صورتحال پر ان کیمرہ سیشن بلائیں، جس میں وہاں کی صورتحال ، رابطوں، اور حکومتی ایجنڈے کے بارے میں اعتماد میں لیا جائے، جبکہ پیپلزپارٹی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اسلامی ممالک میں اپنا نمائندہ وفد بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت بلاول ہاؤس میں ہوا، جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال ، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی نائب صدر شیرین رحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیپلزپارٹی کی درخواست پر بلایا گیا، لیکن اس میں حکومت صاف اور شفاف اطلاعات فراہم نہیں کررہی ہے ۔

ان کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مشرق وسطیٰ کے تنازعہ کا پرامن حل چاہتی ہے اور مسلم ممالک کے درمیان امن واستحکام کی فضا چاہتی ہے جس کیلئے پیپلزپارٹی کا ایک نمائندہ وفد اسلامی ممالک کے دورے پر جائے گا۔

پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کے مقدمے کو ایک مرتبہ پھر اٹھایا جائے گا۔

سابق صدر نے یہ ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا تھا تاہم موجودہ حکومت اس کو ترجیح نہیں دے رہی ہے، اس سلسلے میں وزیراعظم کو ایک خط بھی لکھا جائے گا تاکہ اس عدالتی قتل کے ریفرنس کا فیصلہ جلد سامنے آسکے ۔

ایک سوال کے جواب میں شیریں رحمان کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور ھصہ لے گی، اس سلسلے میں ملک بھر میں پارٹی ررہنماؤں کو ہدایت کردی گئی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ بلاول بھٹو کب وطن واپس آئیں گے تو ان کاکہنا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان آئیں گے۔