لاہور: سابق وزیرکے بیٹے مصطفی کانجو کی فائرنگ سے جاں بحق تیرہ سالہ زین کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ کے موقع پر لواحقین سراپا احتجاج بنے رہے۔
سابق صوبائی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے تیرہ سالہ زین کی میت گھرپہنچی تو کہرام مچ گیا۔جبکہ مصطفی کانجو نے خود گرفتاری پیش کردی۔
مصطفیٰ کانجو کی گولی کا نشانہ بننے والے زین کی نماز جنازہ پر لواحقین کا غم و غصہ عروج پر تھا،پہلے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے احتجاج کیا پھر حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
مسلم لیگ ن کے ایم پی اے یاسین سہل جنازے میں آئے تو مشتعل افراد نے اُن کا راستہ روک لیا، لیگی رہنمانے انصاف کی یقین دہانی کرائی تو جنازے میں شرکت کی اجازت ملی۔
زین قتل کی تفتیش کرنے والے ایس پی انویسٹیگیشن مصطفٰی حمید کا کہنا تھا کہ قتل کرنےوالے ملزمان حراست میں ہیں تفتیش کے بعد تفصیلات جاری کریں گے، تیرہ سالہ زین کی نماز جنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔