کراچی: گنےکےکاشتکاروں کےبعدگندم اُگانے والے کسان بھی رُل گئے، ڈھائی سو روپےفی من کم قیمت پرگندم بیچنے پر مجبور ہوگئے۔
سندھ کاکاشت کار تیرہ سو روپےسرکاری نرخ کےبجائےایک ہزار پچاس روپےفی من پرگندم ٹریڈرز کو بیچنےپر مجبور ہے۔
سندھ آبادگار بورڈ کے مطابق سندھ میں گندم کی فصل تیار ہے لیکن محکمہ خوراک سندھ کی جانب سےخالی بوریاں جس کو باردانہ کہا جاتا ہےکی تقسیم کے حوالےسےناقص کاکردگی سامنےآئی ہے،جس کےنتیجےمیں کاشت کار مجبوراً مڈل مین کو سرکاری نرخ سےکم ریٹ پرگندم بیچ رہا ہے۔
سندھ آباد گار بورڈ کاکہنا ہےکہ کاشت کارکو استحصال سےبچانےکیلئےحکومت گندم کی خریداری کےہدف کو نو لاکھ ٹن سےبڑھادے اور باردانےکی منصفانہ اور شفاف تقسیم یقینی بنائے۔