لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور سول نافرمانی کے اعلان کے خلاف درخواست کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کاشف سلمانی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی اور ریڈ زون میں داخلے کے اعلان سے ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، عمران خان کے احتجاج سے جہاں پاکستانی معیشت تباہ ہو رہی وہاں بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے شرکاءکو ریڈ زون میں داخل ہونے سے نہ روکا گیا تو تیسری قوت فائدہ اٹھائے گی۔ملک میں بڑی مشکل سے جمہوریت بحال ہوئی ہے، اگر انتظامی مشینری نے اپنی ذمہ داری پوری نہ کی تو جمہوریت ڈی ریل ہونے کے خدشات ہیں۔
لہذاعدالت خون خرابہ روکنے کے لیے حکومت کو حکم دے کہ عمران خان کو ریڈ زون میں داخلے سے روکے جبکہ سول نافرمانی کے اعلان پر سخت کارروائی کی جائے ۔
ہائی کورٹ آفس کی جانب سے کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت کی متفرق درخواست پر اعتراض عائد کیا تاہم عدالت نے سماعت کے بعد کیس کے روزانہ کی بنیادوں پر سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔