عدالتیں پیر مظہر الحق کے تعلیم دشمن بیان کا نوٹس لیں، الطاف حسین

حیدر آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کو ووٹ دینے اور اور ان پر الیکشن میں حصہ لینے پرعائد پابندی فی الفورختم کی جائے ، انہوں نے کہا کہ عدالتیں پیر مظہر الحق کے تعلیم دشمن بیان کا فی الفور نوٹس لیں۔

انہوں نے کہاکہ سندھ کے سابق وزیرتعلیم کی جانب سے حیدرآبادمیں یونیورسٹی کے قیام کی مخالفت کے علم دشمن اور متعصبانہ بیان کا نہ وزیراعظم نے نوٹس لیا اور نہ ہی سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس حضرات کی جانب سے ایسے غیرآئینی ،غیرقانونی اور متعصبانہ الفاظ کے کھلے استعمال پر ازخود نوٹس لیاگیا۔اگر کسی اور ملک کے وزیرتعلیم نے ایسا متعصبانہ بیان دیا ہوتا تو اسے سخت ترین سزا دیکر نشان عبرت بنادیا جاتا۔

اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے دعوت حلیم میں شرکت کرنے پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اورانہیں حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام پر دلی مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے یونیورسٹی کے قیام کے کارخیر میں حصہ لینے پر بحریہ ٹاوٴن کے سربراہ ملک ریاض، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، پیپلزپارٹی کے کوچیئرپرسن آصف علی زرداری اور یونیورسٹی کیلئے 50 ایکڑزمین الاٹ کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ِ ملک مقیم پاکستانی ملک کی معیشت میں اہم حصہ ادا کرتے ہیں اور انہی کی بدولت ملک میں ڈالر اور دیگر غیر ملکی کرنسی آتی ہے لہذا انہیں بھی پاکستان کا باقاعدہ شہری تسلیم کرتے ہوئے ان پر ووٹ نہ ڈالنے کی پابندی ختم کی جائے۔

یہ بات جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے حیدرآباد زون کے تحت حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام کی خوشی میں عمائدین شہرکے اعزاز میں دعوت حلیم کے شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں حیدرآباد شہر کے دانشوروں،پروفیسرز، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، علمائے کرام اور تاجروں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، رابطہ کمیٹی کے ارکان ، ایم کیوایم حیدرآبادزونل کمیٹی کے ارکان اور حق پرست ارکان قومی وصوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔