اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم اور بھارتی وزراء کے بیانات پر مذمتی قرار داد منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی میں مودی کے بیان پر مذمتی قرارداد منظورکرلی گئی، مذمتی قرار دار میں کہا گیا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، پاکستان کو دولخت کرنے کا اقرار پاکستان سے نفرت کا اظہار ہے، اقوام متحدہ بھارتی قیادت کے بیانات کا نوٹس لے۔
تحریکِ انصاف کی رہنماء شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دھمکیاں بھارتی وزیراعظم نے دیں، جواب ہمارے آرمی چیف کو دینا پڑا، حکومت کا روایہ معذرت خواہانہ تھا، ہر معاملہ آرمی چیف کو دے دیتی ہے۔
اس سے قبل سینیٹ میں بھارتی وزیرِاعظم کے بیان کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کرلی گئیں، مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مودی کے دامن پر خون کےدھبے ہیں۔
قراردار میں نریندرمودی کے بیان کو ملکی سلامتی پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنا جانتی ہے، قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے، دنیا بھارتی وزیرِاعظم کے بیان کا نوٹس لے۔
پڑوسی ملک کے رویے پر بحث کرتے ہوئے مشاہد حسین شاہ نے کہا کہ بھارت غیر ذمہ دار نیوکلیئر پاور،جغرافیائی لحاظ سے بڑا، زہنی لحاظ سے چھوٹا ملک ہے، اس کی پالیسیوں پر سنجیدہ سوچ بچار کی ضرورت ہے۔
ایم کیوایم کے طاہرمشہدی کا کہنا تھا کہ پاکستان معاملات میں بھارتی مداخلت ناقابلِ برداشت ہے، پیپلزپارٹی کےتاج حیدر نے کہا کہ امریکہ ، اسرائیل اور بھارت کا گڑ جوڑ توڑنا ہوگا۔
اے این پی کے شاہی سید کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت ہیں، حکومت کی طرف سے سینیٹر مشاہداللہ نے کہا کہ مودی کے دامن پرگجرات میں مسلمانوں کےخون کےدھبے ہیں،چائے بیچنے والا مودی وزیراعظم بن گیا۔