لاہور ہائی کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی انڈسٹریز کی بجلی کنکشن کاٹنے کا عندیہ دیتے ہوئے درخواستوں پر مزید کارروائی دو ہفتے تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے خلاف شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اس دوران عدالت نے ایل ڈبلیو ایم کو سٹرکوں پر چھڑکاؤ کرنے کی ہدایت کی کہ چھڑکاؤ کیلیے نہر اور وضو کا ذخیرہ شدہ پانی استعمال کیا جائے۔
عدالت نے خبردار کیا کہ عدالتی احکامات کی خلاف وزری کرنے پر واسا ذمہ دار ہوگا۔ جوڈیشل کمیشن نے عدالت میں تجویز دی کہ میچز کے دوران لائٹس کیلیے استعمال ہونے والے جنریٹرز ماحول دوست ہونے چاہیے جبکہ پی ڈی ایم اے کے وکیل نے بتایا کہ سانس ایپ کو مزید بڑھایا جا رہا ہے اور اس ایپ کی مدد سے دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی ہو سکے گی۔
اس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ نئے سال کیلیے نئے عزم اور ٹارگٹ سیٹ کریں، چیزوں کو سادہ رکھیں مشکل نہ کریں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اللہ تعالیٰ نئے سال کو ہمارے لیے ترقی اور خوشیوں بھر کرے۔ عدالت نے زور دیا کہ چین نے جس طرح انڈسٹری کو شہر سے باہر منتقل کر کے اسموگ پر قابو پایا یہاں بھی ایسا کرنا چائیے۔