پاور سیکٹر کے قرضے 581ارب روپے سے زائد ہوگئے

اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری زیرِ گردش قرضوں کا مسئلہ ایک بار پھر شدید ہوگیا ہے، زیرِ گردش قرضے پانچ سو اکیاسی ارب بتیس کروڑ تک جا پہنچے ہیں۔

میجر ڈیفالٹرز میں حکومت آزاد کشمیر اور سندھ شامل ہے، تیسرا نمبر نجی شعبے کا ہے ، اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں پاور سیکٹر کی وصولیوں کا حجم تین سو ستاون ارب بہتر کروڑ روپے رہا جب کہ اس عرصے میں چار سو پچیس ارب بانوے کروڑ روپے کی بلنگ کی گئی۔

نجی شعبے کے واجبات کا حجم بارہ فیصد اضافے کے ساتھ تین سو اٹھانوئے ارب پچاسی کروڑ روپے رہا، وفاقی حکومت اور ذیلی اداروں کے واجبات آٹھ ارب پچھتر کروڑ ہیں ۔ حکومت آزاد کشمیر اور سندھ کے واجبات کا حجم بالترتیب چوالیس ارب اٹھارہ کروڑ اور تریسٹھ ارب اٹھائس کروڑ روپے ہے ۔

کے الیکٹرک کے ذمہ اٹھائس ارب روپے واجبات ہیں، پنجاب اور کے پی کے نے بالترتیب چار ارب چوراسی کروڑ اور بیس ارب باہتر کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، بلوچستان کے ذمہ واجبات کا حجم سات ارب تینتیس کروڑ روپے ہے ۔