پاکستانی خاتون نگہت داد کو نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ۔
آن لائن ہراساں کی جانے والی خواتین کی مدد اور ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرم پاکستانی خاتون نگہت داد کو نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
نیکسٹ جنریشن لیڈرز کی فہرست میں دنیا بھر سے چھ نوجوانوں کو شامل کیا ہے، جن میں چین کی سپر سٹار فیشن ڈیزائنر ماشا ما، ماحولیاتی تبدیلی کی جنگ لڑتی مے بوئیوی، ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرم پاکستانی خاتون نگہت داد، ترک شہری اینگن اوندر، پیرس کا شیف سٹیفن لیگیولین اور کینیا کے فوٹوگرافر شامل ہیں۔
چونتیس سالہ نگہت داد وکیل ہیں، جنہوں نے 2012ء میں ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن قائم کی تھی، جس کے بعد سے وہ اب تک ہزاروں پاکستانیوں کو آن لائن ہراساں ہونے سے بچنے اور خود کی حفاظت کی تعلیم دے چکی ہیں۔
نگہت کے ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن نے ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے غیر ملکی اور ریاستی انٹیلی جنس اداروں کے لیے صارفین کی ذاتی معلومات کے حصول کے خلاف بھی آواز بلند کی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق ہر سال سیکڑوں کی تعداد میں خواتین کو جنسی ہراساں کیا جاتا ہے۔
پیو سروے کے مطابق 65 فیصد آن لائن ہراساں کے واقعات پیش آتے ہیں۔
جس میں 26 فیصد ان خواتین کو آن لائن ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی، جن کی عمریں 18 سے 29 سال ہوتی ہے جبکہ 25 فیصد وہ خواتین تھی، جن کی عمریں18 سے 24 سال کی تھی۔
نگہت کی کچھ ورکشاپس میں نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف یوسفزئی نے بھی خود پر حملہ ہونے سے پہلے شرکت کی تھی۔