اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹرمرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پاکستان کو پانی کے بحران کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جو عوام کو یرغمال بنا کرصنعت زراعت و لائیو اسٹاک تباہ کر دے گا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پانی کوترستی پیاسی عوام کے مابین کشمکش بڑھتی جائے گی،اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر قلیل المعیاد اور طویل المعیاد پالیسی اقدامات نہ کئے گئے تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا۔
پانی کی کمی پاکستان کی داخلی سلامتی کا مسئلہ نہیں بلکہ اس سے خطے کا امن تباہ ہو سکتا ہے،دشمن ممالک اور ان کے زر خرید سیاستدان ڈیموں کی مخالفت کر کے پاکستان کو بتدریج تباہ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ پاکستان نوے فیصد آبی وسائل زراعت کے لئے استعمال کر رہا ہے جبکہ پینتیس ملین ایکڑ فٹ پانی ناقص منصوبہ بندی اورڈیم نہ ہونے کے سبب سمندر برد ہو جاتا ہے جو بے رحمی کی انتہا ہے۔
زیر زمین پانی کے ذخائر مزید نیچے جا رہے ہیں جس سے آبپاشی اور عوام متاثر ہو رہے ہیں، اس شعبہ کو مزید نظر انداز کیا گیا تو آنے والی نسلوں کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔