پاکستان نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاہدہ خطرہ قرار دیدیا

واشنگٹن: پاکستان نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ایٹمی معاہدے کو علاقائی استحکام کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری پاکستان اور امریکا کے درمیان سیکورٹی، اسٹریٹجک استحکام اور جوہری عدم پھیلاﺅ پر مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت کررہے ہیں، امریکا کی آرمز کنٹرول اینڈ انٹرنیشنل سیکورٹی کی انڈر سیکرٹری روز ایلینی گوٹیمویلیر مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت  کررہے ہیں۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کا ہندوستان کے ساتھ ایٹمی معاہدہ جنوبی ایشیاء میں اسٹرٹیجک استحکام کو متاثر کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2006 میں طے پانے والے امریکا ہندوستان ایٹمی معاہدے نے اس خطے کے اسٹرٹیجک استحکام کو متاثر کیا، جو اس معاہدے سے پہلے موجود تھا۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیار استعمال کے لئے نہیں بلکہ دفاع کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا ” ہندوستان کے خطرے کا احساس ہی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی واحد منطقی وجہ ہے، یہ استعمال کے لیے نہیں بلکہ دفاعی ہتھیار ہے۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ ایٹمی تحفظ کے حوالے سے پاکستان نے نمایاں پیشرفت کی ہے اور ہماری ایٹمی تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جنوری دوہزار چار میں ایٹمی اعتماد سازی کی بات چیت کے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان اور ہندوستان دونوں کو خطے میں اسٹریٹجک توازن کا عنصر قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنے ملک کے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ جنوبی ایشیاءمیں امن کے لیےاسٹریٹجک توازن کو برقرار رکھنا  ضروری ہے ۔

واضح رہے کہ 190 ممالک اس معاہدے پر دستخط کرچکے ہیں، جسے 1970ء میں نافذ کیا گیا تھا۔ لیکن جنوبی ایشیاء کے دونوں جوہری ریاستیں ہندوستان اور پاکستان اس معاہدے سے باہر ہیں۔