لاہور: پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے پنجاب اورخیبر پختونخواہ کو تقسیم کرڈالا، آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں سرائیکستان اورصوبہ ہزارہ کا نقشہ چھاپ دیا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری سکولوں میں آٹھویں جماعت کو پڑھائی جانے والی جغرافیہ کی کتاب پر سرائیکی صوبے کا نقشہ اورنام چھاپ دیا گیا۔ کتاب میں چھپنے والے نقشے کے مطابق نئے صوبے کا نام سرائیکستان رکھا گیا ہے۔
مذکورہ نقشے خیبنر پختونخواہ کو بھی تقسیم کرکے ہزارہ کو الگ صوبہ دکھایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اب تک اس کتاب کی دو لاکھ سے زائد کاپیاں صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں پہنچا دی گئی ہیں۔
متعلقہ محکمے نے اس قدر فاش غلطی کی نشاندہی پر صرف نچلے درجے کے دو ملازمین کو معطل کیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے قائدِ حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے اسے آئین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
صوبائی وزیرقانون نے بھی واقعے پرانکوائری کا حکم دے دیا ہے، انکا کہنا ہے کہ واقعہ کسی کی غفلت یاپھر سازش کا نتیجہ ہوا توذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔