گجرات : گزشتہ روزپی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کے تیس نومبر کو اسلام آباد جانے والے قافلے کے گجرات میں استقبال کے بعد واپس گھر جانے والے پی ٹی آئی کے دوکارکنوں کو پولیس نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
پاکستان تحریک انصاف کے 30نومبر کے اسلام آباد جلسے میں شرکت کے لیے پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کا قافلہ گجرات پہنچا تو مقامی کارکنوں نے قافلے کا استقبال کیا۔
قافلے کے استقبال کے بعد گھر واپس جانے والے دو کارکن اسد اور ظہیر کو جاتریہ پولیس چوکی کے اہلکاروں نے روکا اور کاغذات پورے ہونے کے باوجودچھ اہلکاروں نے دونوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور جسم پر رولر پھیرے جس سے ایک نوجوان اسد شدید زخمی ہوگیا اسے اسپتال پہنچادیا گیا ہے۔
تشدد کا شکار ہونے والے دونوں نوجوانوں کا کہنا تھاکہ انہیں مبینہ طور پر ڈی پی او گجرات کے واضح احکامات ہیں کہ پی ٹی آئی کا جو بھی کارکن ملے اسے نشانہ عبرت بنا دو۔8گھنٹے تک پولیس دونوں نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بناتی رہی بعد میں ورثا نے پچاس ہزار روپے رشوت دیکر دونوں کی جان چھڑوائی جبکہ لالہ موسیٰ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کرنے پر ورثاء نے سول جج کھاریاں کو طبی معائنے کی درخواست دے دی جس پر اب دونوں نوجوانوں کا عزیز بھٹی شہید اسپتال گجرات میں طبی معائنہ کروایا اجا رہاہے