کراچی: شہرمیں گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات کا سلسلہ جاری ہے اورآج ہیٹ اسٹروک کے مزید 28 مریض جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت سے کراچی میں ہلاکتوں کی تعداد 1،130 تک پہنچ چکی ہے حالانکہ گزشتہ روز گرمی کی شدت میں کمی واقع ہوئی تھی۔ محمکہ صحت سندھ نے اموات کی تعداد کی تصدیق کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق آج اتوار کی روز شہر میں حبس کا ماحول ہے اور اب تک 28 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ہلاک شدگان کی موت کی وجہ ڈی ہائڈریشن اور گرمی کے سبب لاحق ہونے والی دیگربیماریاں بتائی جارہی ہیں اور ہلاک شدگان میں سب سے زیادہ تعداد بزرگوں اورغریب مزدور طبقہ افراد کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 150 کے لگ بھگ لاوارث لاشوں کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں کی گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی گرمی کے سبب 76 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق حیدرآباد، ٹھٹہ، مٹیاری اور بینیظیرآباد سے ہے۔ اب تک صوبے میں مجموعی طورپرہلاک ہونے والے افراد کی کل تعداد 1206 ہوچکی ہے۔
کراچی میں 60 مقامات پرقائم ہیٹ اسٹروک سینٹرز عوام کی خدمت کے لئے سرگرم عمل ہوگئے ہیں۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں دو سو سات اموات ہوئیں، جن میں سے اکسٹھ لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی، یہ لاوارث لاشیں لانڈھی اورعباسی شہید اسپتال کے سردخانے میں رکھی گئی ہیں، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ورثاٗ جلد از جلد رابطہ کریں بصورت دیگر آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ان کی تدفین کردی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق 21 جون کو 200 افراد جان لیوا گرمی سے ہلاک ہوئے جبکہ 22 جون کو 397 افراد لقمہ اجل بنے، 23 جون کو 113 افرادکی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، جن میں 40 بچے بھی شامل ہیں۔
گذشتہ پانچ روز سے شہر قائد کراچی میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال تھم نہیں سکا، مختلف اسپتالوں میں ایک سو تیرہ سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، اور چھ روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرچکی ہے۔
جبکہ ملیر اور گڈاپ کے نواحی علاقوں سے ہلاکتیں رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی کہیں ذیادہ ہوسکتی ہے۔
مختلف اسپتالوں میں ہلاک ہونے والے مریضوں میں جناح اسپتال 262، آغا خان 20، سول اسپتال 98، اورنگی قطر اسپتال 34، ناظم آباد ضیاء الدین 35، لیاقت نیشنل 61، انڈس اسپتال 41، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی 15، سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد 6، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی 2، لیاری جنرل اسپتال 17، بلدیہ عظمیٰ کے مختلف اسپتالوں میں 112، ادارہ برائے امراض قلب میں 40، اور کے پی ٹی کے اسپتال میں 2 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
جبکہ رات گئے تک مختلف اسپتالوں میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شہرِقائد میں قیامت خیز گرمی نے غضب ڈھادیا، گرمی کے قہر نے سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھادی، کراچی کے مردہ خانوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ بھی کم پڑ گئی۔
اس شدید موسم نے گزشتہ روز 163 مزید جانیں لیں، جس کے بعد کراچی میں شدید گرمی اور لو لگنے کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 474 سے زائد ہوگئی ہے، عباسی شہید ہسپتال میں پیرکی صبح 7 افراد ہلاک ہوئے، اس سے قبل ہفتے اور اتوار کو عباسی شہید ہسپتال میں 30 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں 12 خواتین اور 2 بچے بھی شامل تھے۔
دوسری جانب جناح اسپتال میں گزشتہ رات سے لے کر اب تک مزید 50 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل جناح ہسپتال میں 85 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی، سول ہسپتال کراچی میں گزشتہ روز مزید 6 ہلاکتیں ہوئیں، جس کے بعد سول ہسپتال میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 35 تک جا پہنچی ہے۔
کراچی کے پانچ اسپتالوں سے لئے گئے اعدادوشمار کے مطابق اب تک شہر میں کم از کم 474 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، 80فیصد ہلاکتیں ہیٹ سٹروک کے باعث ہوئیں۔
گرمی سے متاثرہ سب سے زیادہ افراد جناح ہسپتال لائے گئے جبکہ عباسی شہید ہسپتال، سول ہسپتال، لیاری جنرل ہسپتال اور سندھ گورنمنٹ ہسپتال نیو کراچی میں بھی بڑی تعداد میں گرمی سے جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئیں۔
گرمی اور حبس سے مرنے والوں کی تعداد اتنی بڑھ گئی کہ ان کے لئے سٹریچرز بھی کم پڑ گئے، سرکاری ہسپتالوں میں گرمی کی شدت سے جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد ساٹھ سے زائد عمر کے افراد تھے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
اے آروائی نیوز پر قیمتی جانوں کے ضیاع کی لحمہ بہ لحمہ نشر ہونے والی خبر پر خواب غفلت میں مدہوش انتظامیہ کو آخرکار ہوش آہی گیا اور اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے رینجرز کی بھی معاونت حاصل کرلی گئی۔
اس سے قبل جناح اسپتال کی ترجمان ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ گرمی سے ابتک متعدد افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں، اعداد شمار کے مطابق سب سے زیادہ اموات جناح اسپتال میں ریکارڈ کی گئیں جہاں یہ تعداد دوسو سے تجاوز کرگئی ہے۔
دوسری جانب اندرون سندھ بھی قیامت خیز گرمی سے آٹھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ ہیٹ اسٹروک سے کئی دیگر متاثرہ افراد اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔
سکھر، ٹنڈوالہ یار اور نوابشاہ سمیت دیگر شہر بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، ٹنڈوالہ یار میں گرمی سے جاں بحق افراد کی تعداد چار ہوگئی جبکہ سکھر میں جھلسا دینے والی گرمی کی لہر نے ایک بچے سمیت چار افراد کی زندگیاں نگل لی، ادھر نوابشاہ، دادو،عمر کوٹ اور مٹھی میں بھی گرمی کی لہر برقرار ہے اور لو لگنے سےمتعدد افراد بے ہوش ہوگئے جنہیں مقامی اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
My heart goes out to the people affected by the deadly #KarachiHeatWave. I pray all of us play our part responsibly pic.twitter.com/TBDgHjbBmr
— Shoaib Malik (@realshoaibmalik) June 23, 2015
The victims of the #KarachiHeatWave are in our thoughts and prayers. Ya Allah please pour your blessings on Karachi #HelpHeatStrokeVictims
— Mehreen Syed (@iMehreenSyed) June 23, 2015
Comments
ایک تبصرہ برائے “گرمی سے مزید 28 افراد جاں بحق، کراچی میں تعداد1130 ہوگئی”