سیالکوٹ:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے، لانگ مارچ کی کال دے کر دیکھ لیں لیکن قانون کی فتح ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومتی نمائندہ توشہ خانے سے تحفہ نہیں لے سکتا، حکومت چاہے تو اس کونیلام کرے یا کسی ادارے کو دے، 6 سات ماہ سے وزیراعظم کو جو تحفے ملے وہ وہاں محفوظ ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے، پاکستان کواب ایک نارمل ملک کی طرح عالمی سطح پر ٹریٹ کیا جائےگا، گرے لسٹ سے نکلنےمیں پاک افواج کااہم کردار ہے۔
آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ قانون اورآئین کے مطابق اگلےماہ آرمی چیف کی تعیناتی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ٹارگٹ کرنے کے لیے قانون سازی کرکےشقیں نکالی گئیں، عمران خان کی ریکوائرمنٹ تھی کہ اپوزیشن کوٹارگٹ کریں لیکن عمران خان کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔
پنجاب کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا سلسلہ زیادہ دیر چلنے والا نہیں، پرویزالٰہی کا عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا ان کے وارے میں نہیں ہوگا، جو سامنے حالات آرہے ہیں اس میں جھوٹ کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان باہر بیٹھ کر کیا باتیں کرتےہیں اور اندر کیا باتیں کرتے ہیں، ان کی کوشش تھی فیٹف قانون بھی اپوزیشن کو ٹارگٹ کرنے کے لیے استعمال کریں۔
انھوں نے کہا کہ رات کو عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام دیا، وہ کہتے ہیں میں نے آئین نہیں توڑا، عدم اعتماد کی تحریک پر انہوں نے غیر آئنی قدم اٹھایا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں کل 30 سے 32ہزار لوگ باہر نکلیں ہیں، حقیقی آزادی اور امپورٹڈ حکومت کے جھوٹی اسٹوری کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑپھوڑ شروع ہوچکی ہے ، کل کے فیصلے پر کہا جارہا ہے اپیل میں جارہے ہیں ، عمران خان نےخودکہا ہے جسے نااہل کیا جاتا ہے اس نے تو کچھ نہ کچھ کیا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں عمران کی جو پوزیشن ہوگی پرویز الٰہی ان کے ساتھ نہیں ہوں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے62،63 پرکل سے رونا ٖڈالا ہوا ہے ، تحفہ قبول کرنا،رکھ لینا اوراس کی قیمت ادا کرنا الگ بات ہے ، زیادہ ترایسےٹورہیں جہاں ساتھ گئےآفیشلز نے اپنے تحفے ڈکلیئر کیے ہیں، آفیسر کہتا ہے فلاں جگہ سے تحفہ ملا اور وزیراعظم کہتا ہے مجھے تحفہ نہیں ملا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کل لوگ نہیں نکلے اس لیے عمران خان نےاحتجاج رول بیک کیا، اس ملک کی ریڈ لائن صرف آئین ہے،افراد ریڈ لائن نہیں آئینی ادارے ریڈ لائن ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ عدالتوں میں جائیں گے تواور بھی بہت چیزیں سامنے آئیں گی ، عمران خان نے چندے کے پیسوں کو سیاست کےلیے استعمال کیا، انھوں نے جن سرمایہ داروں کو استعمال کیا ان کے نام بھی سامنے آئیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جوغلطیاں ہوئی اسکا خمیازہ بھگت لیا ہے ، کل احتجاج قابل ذکر ہوتا تو یہ شام کو ختم نہیں کرتے، ان کے بہت سارے غیر سیاسی لوگ تفتیش میں ہیں۔
تاحیات نااہلی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ تاحیات نااہلی کے معاملے پر آئین میں ترمیم ہوسکتی ہے، عدلیہ جو فیصلے کرتی ہے وہ قانون کا حصہ بن جاتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کی کال دے کر دیکھ لیں لیکن قانون کی فتح ہو گی، توشہ خانہ میں لی گئی چیز کو قانون کے مطابق ڈکلیئر کرنا چاہیے، انہوں چیزوں کو مارکیٹ میں بیچا اور ڈکلیئر نہیں کیا۔