لاہور : پنجاب حکومت نے انجکشن سے بینائی جانے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے 10 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق انجکشن سے بینائی جانے کے معاملے پر پنجاب حکومت نے نئی 10 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات پر نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر کئے گیے ہیں جبکہ وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر کمیٹی کے شریک کنوینر ہوں گے، تحقیقاتی کمیٹی واقعے کا جامعہ معائنہ کرے گی۔
ڈاکٹرز نے ایواسٹین انجکشن کے استعمال پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ، آنکھوں کے سرجنزمیں اویسٹین کے استعمال کے طریقہ کار پر رپورٹ مرتب کی جائے گی۔
ایواسٹین انجکشن کی مینوفیکچرنگ، ڈسٹری بیوشن اور سپلائنگ کے تمام مراحل کی ٹیسٹنگ ہوگی، کمیٹی ایواسٹین کی مارکیٹ تک رسائی میں خامیوں پر رپورٹ تیار کرے گی۔
مستقبل میں واقعات سے بچنے کے لئے پلان بھی طلب کرلیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، سیکریٹری قانون، اسپیشل سیکریٹری صحت کمیٹی کا حصہ ہے۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر اسد اسلم بھی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ہیں، نگران وزیراعلیٰ پنجاب کو 7 روز میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔