190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

بشریٰ بی بی

راولپنڈی: احتساب عدالت نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو پیش کیا گیا جہاں وکیل عثمان ریاض گل نے سابق خاتون اوّل کی بریت کی درخواست پر دلائل دیے۔

عدالت بریت کی درخواست پر کل فیصلہ سنائے گی۔

سماعت کے دوران عدالت نے چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست غیر مؤثر قرار دی اور فریقین کی جانب سے دلائل پر توہین عدالت درخواست کو غیر مؤثر قرار دیا۔

یاد رہے کہ 20 اگست کو انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے سابق خاتون اوّل کو 9 مئی کے 12 مقدمات سے ڈسچارج کر دیا تھا۔

اے ٹی سی میں وکلا صفائی کی جانب سے بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر دلالئل دیے گئے تھے جس کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق خاتون اوّل کو مقدمات سے ڈسچارج کیا تھا۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر جبکہ 9 مئی کے مقدمات کے تفتیشی افسران عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اے ٹی سی کے جج ملک اعجاز آصف نے درخواست پر سماعت کی تھی۔

16 اگست کو پولیس نے 9 مئی کے مقدمات میں بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ابتدائی طور پر ملزمہ کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست دی گئی تھی تاہم انسداد دہشتگردی عدالت نے کہا تھا کہ ملزمہ کو کمرہ عدالت میں پیش کیے بغیر جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔

بشریٰ بی بی کو اگلے دن اڈیالہ جیل میں اے ٹی سی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہونی تھی۔