اسلام آباد : پاک فضائیہ کے ڈی سی اے ایس آپریشنز ایئر مارشل حسیب پراچہ نے کہا ہے کہ27 فروری جیسے معرکے کی بھرپور تیاری کر رکھی تھی، اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کسی کو ضرب میرے دائیں ہاتھ سے پڑے یا بائیں ہاتھ سے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر انہوں نے26 اور27 فروری کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔
ایئر مارشل حسیب پراچہ نے 27فروری کو پاک فضائیہ کی جانب سے ایف 16 طیارہ استعمال کیے جانے کے حوالے سے بھارت کو زبردست جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے ابھی نندن کا طیارہ گرانے کیلئے ایف16 طیارے کا استعمال کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ کسی کو ضرب میرے دائیں ہاتھ سے پڑے یا بائیں ہاتھ سے پڑے۔ ایئر مارشل حسیب پراچہ کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ نوجوان تھے تو انہوں نے27 فروری جیسے معرکے کی بھرپور تیاری کر رکھی تھی۔27فروری کا واقعہ پیش آیا تو ہمیں افسوس یہ تھا کہ ہم کاک پٹ میں نہیں تھے بلکہ ڈیسک کے اوپر تھے۔
ایئر مارشل حسیب پراچہ کے مطابق پاکستان نے26 فروری کو بھارت کو بتادیا تھا کہ کچھ کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو بھارت کے چار طیاروں نے اپنا بارود پھینکا اور چلے گئے۔
بھارتی فضائیہ20 طیارے لے کر آئی لیکن اس کے صرف چار طیارے بم پھینک سکے۔ ہم نے فوراً میٹنگ کال کی کیونکہ دشمن کو جواب دینا بہت ضروری تھا۔
سفارتی اور عسکری طور پر بھارت کو سخت پیغام دیا، ہم نے منصوبہ بندی کی اور اہداف سے دور بم پھینکے گئے، پاک فضائیہ نے 4 ٹارگٹس پر 6 بم گرائے، پونچھ اور راجوڑی سیکٹر ہمارا ٹارگٹ تھے۔