غزہ میں آکسیجن سے محروم 4 بچے دم توڑ گئے، دیگر مصر منتقل

غزہ کے الشفا اسپتال

غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال میں آکسیجن سے محروم بچوں کومصر کے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کے باعث اسپتال میں ہر طرح کی سروس معطل کردی گئی ہے ۔ آکسیجن نہ ملنے کے باعث چار نومولود جان سے گئے۔

دیگر بچوں کو غزہ کے ایک اور اسپتال منتقل کیا گیا ہے ، جہاں انکی زندگی بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔

اس سے قبل کینسر کے مریضوں کو ترکیہ منتقل کیا گیا تھا جہاں صدر اردوان نے مریضوں کو بہترین علاج فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ خود اردوان نے اسپتال جا کر مریضوں کی عیادت بھی کی۔

گزشتہ روز اسپتال کو مکمل خالی کرنے اور ڈاکٹروں کو بھی اسپتال چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔

نوزائیدہ بچوں کو ایک ایک کر کے اٹھانا پڑا۔ انکیوبیٹر سے ایک بیڈ پر بچوں کو ڈالا، جس کے بعد اسپتال سے نکالا گیا۔ ان میں سےکئی بچوں کو آکسیجن کی فوری ضرورت ہے۔

قابض اسرائیلی فوج نے مریضوں اور بے گھر فلسطینیوں کو زبردستی اسپتال سے نکال دیا جس کے باعث 7 ہزار سے زائد بے آسرا لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ ظالموں نے مظلوم فلسطینیوں کو میتیں اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دی رہی۔ اسپتال کے اطراف کی گلیوں میں میتیں بکھری پڑی ہیں۔ جن کے لواحقین مجبور ہیں کہ کوئی آئے اور میتیں دفنانے میں میں ان کی مدد کرے۔

اسپتال کے آکسیجن اسٹیشن، پانی کی لائنوں اور فارمیسی کو پہلے ہی تباہ کیا جا چکا ہے اور اسپتال میں دم توڑنے والے مریضوں کی تعداد 50 سے زائد ہو گئی ہے۔