کراچی میں خطرناک عمارتوں کے سروے کیلئے 4 افسران تعینات

کراچی میں آج بھی موسم گرم اور مرطوب رہے گا، محکمہ موسمیات

عروس البلاد کراچی میں خطرناک عمارتوں کے سروے کے لیے چار افسران تعینات کر دیے گئے۔

اس حوالے سے کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے  سروے کی ہدایات جاری کر دیں۔ عمران الحق، عون عباس، عمران سولنگی اور عیسیٰ پلیجو کو سروے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

افسران کو ڈپٹی کمشنر جنوبی کراچی کے ماتحت کر دیا گیا۔ خستہ حال عمارتوں کے سروے کو بوٹول باکس ایپ پر اپلوڈ کیا جائے گا

افسران کو بروقت، جامع اور مؤثر سروے کی سخت ہدایت جاری کی گئی ہیں۔ تعینات افسران مختلف سب ڈویژنز سے تعلق رکھتے ہیں۔

سروے کا نوٹیفکیشن اسسٹنٹ کمشنر جنرل حازم بنگوار نے جاری کیا ہے۔ کراچی ڈویژن کی حدود میں تمام خطرناک عمارتیں سروے میں شامل ہوں گی۔

لیاری عمارت سانحہ کے بعد کراچی میں مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں کلفٹن میں بھی ایسی عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔

اس حادثے کے بعد حکومت سندھ سمیت تمام متعلقہ ادارے حرکت میں آ گئے ہیں اور شہر قائد میں تمام مخدوش اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

کلفٹن کا شمار کراچی کے پوش علاقوں میں ہوتا ہے۔ وہاں بھی مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے اور پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) میں مخدوش عمارتوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس بورڈ کے سی ای او عمر فاروق ملک کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سی بی سی کے زیر انتظام 7 علاقوں میں مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی۔

اس اجلاس میں پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔ ان میں دہلی کالونی میں سب سے زیادہ 51 مخدوش عمارتیں موجود ہیں۔

اس کے بعد پاک جمہوریہ کالونی میں 27 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ مدنی آباد میں 16، پنجاب کالونی میں 14، لوئر گزری میں 7، بخشن ولیج اور چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5، 5 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے سی ای او عمر فاروق ملک کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں سے بڑھ کر کوئی چیز قیمتی نہیں۔ مخدوش عمارتوں کے مستقبل کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سانحہ لیاری کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مذکورہ عمارت سے متصل تین عمارتیں خالی کرانے کے بعد منہدم کر دیں۔ اس کے علاوہ انسانی زندگیوں کے لیے خطرناک قرار دی گئی دیگر کئی عمارتوں کو بھی خالی کرا لیا گیا ہے۔

آج بھی ضلع جنوبی میں ایس بی سی اے نے کارروائی کرتے ہوئے دو مخدوش عمارتوں کو خالی کرایا۔ اس موقع پر مزاحمت کرنے پر 4 مکینوں کو حراست میں بھی لیا گیا۔