یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) کے رہنما کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو چکی ہے۔
سینئر وائس پائما سہیل نثار نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے حوالے سے موجودہ حکومت ناکام ہو چکی ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہونے سے رواں سال ایکسپورٹ ٹارگٹ مکمل نہیں ہو سکے گا۔
قیصر شمس نے اپنے بیان میں کہا کہ فیصل آباد میں ڈھائی لاکھ پاور لومز میں سے 50 فیصد بند ہو چکی ہیں۔
یاد رہے کہ فروری میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بنائی تھی جس کے بعد توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث بڑے پیمانے پر انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوا تھا۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت توانائی، وزارت تجارت اور ایس آئی ایف سی کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کے بند ہونے سے ملازمتوں میں کمی آئے گی اور بے روزگاری بڑھے گی۔
خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان برآمدی مارکیٹ شیئر کھو رہا ہے اور صنعت دم توڑ رہی ہے، انڈسٹری کو اس وقت 50 روپے فی یونٹ میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔
اپٹما کا خط میں کہنا تھا کہ فی یونٹ بجلی 18.5 سینٹ فی کلو واٹ ریجنل ممالک سے زائد ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے گیس اور آر ایل این جی کی قیمتیں بھی دگنی ہیں
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز نے لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ گزشتہ سال صنعتوں کیلئے گیس کی قیمت میں 250 فیصد کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔