6 اسرائیلی یرغمالی کیسے ہلاک ہوئے؟ ہولناک انکشاف

غزہ: گزشتہ روز غزہ کے علاقے خان یونس سے 6 اسرائیلی یرغمالی مردہ حالت میں ملے تھے، جن کے بارے میں اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسرائیلی شہری اسرائیلی فوج ہی کے حملے میں مارے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خان یونس میں قید کیے گئے 6 اسرائیلی یرغمالی حماس کے ہاتھوں قتل نہیں ہوئے، بلکہ اسرائیلی حملے میں ایک سرنگ میں گیس بھرنے کے باعث ہلاک ہوئے۔

اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ چھ اسرائیلی یرغمالی – جن کی لاشیں منگل کو ایک اسرائیلی کارروائی میں غزہ سے برآمد ہوئی تھیں – ممکنہ طور پر خان یونس پر اسرائیلی فوجی حملے کے دوران ایک سرنگ میں گیس کے اخراج سے ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) اور اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی (ISA) نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیلی شہریوں کے نام بھی جاری کر دیے ہیں، اسرائیلی فوج نے ان میں سے ابراہم موندر کے علاوہ باقی تمام یرغمالیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔

غزہ جنگ بندی مذاکرات، قطر کے تجزیہ کار نے امریکی چال بازیاں بے نقاب کر دیں

اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے لاشوں کو نکالنے کے لیے ایک ’پیچیدہ آپریشن‘ میں حماس کی بنائی ہوئی سرنگوں میں داخل ہوئے تھے۔ اسرائیلی حکومت کے پریس آفس کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت غزہ میں 109 اسرائیلی یرغمالی ہیں، جن میں سے 36 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

79 سالہ ابراہم موندر کو اس کی بیوی، بیٹی اور پوتے کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، جنھیں بعد میں نومبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا، جب کہ موندر کا بیٹا روئی ایک حملے کے دوران مارا گیا۔ غزہ سرنگ میں دیگر 2 ہلاک شدگان کی عمریں 80 سال بتائی گئی ہیں۔