راولپنڈی: خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں سکیورٹی فورسز سے مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 7 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع کرم میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا اور 7 خوارج کو ہلاک کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 5 خوارج زخمی ہوئے جبکہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران خوارج کے ٹھکانے کو تباہ کر کے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
ہلاک خوارج فورسز کے ساتھ شہریوں پر دہشتگردانہ کارروائیوں میں سرگرم تھے۔ علاقے میں دیگر دہشتگردوں کی تلاش کیلیے سینیٹائزڈ آپریشن،ا کیا گیا۔
فوج کے ترجمان ادارے نے کہا کہ سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پُرعزم ہیں۔
چند روز قبل وادی تیراہ میں تین مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بہادری سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے والے 24 سالہ لیفٹیننٹ عزیر محمود ملک کمبائنڈ ملٹری اسپتال پشاور میں شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے تھے۔
9 اگست کو ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں تین مختلف مقامات پر سکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، باغ کے ایک مقام پر، لیفٹیننٹ عزیر محمود ملک نے اپنے جوانوں کی آگے بڑھ کر قیادت کی اور خوارجیوں کا بہادری سے مقابلہ کیا تھا۔
لیفٹیننٹ عزیر محمود ملک نے چار خوارج کو جہنم واصل کیا تھا تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ انہیں سی ایم ایچ پشاور میں علاج کیلئے منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے تھے۔