سابقہ فاٹا کے عمائدین نے مردم شماری سے قبل الیکشن کو ظلم قرار دے دیا

اسلام آباد: سابقہ فاٹا کے عمائدین کی جانب سے مردم شماری سے قبل الیکشن کو ظلم قرار دے دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابقہ فاٹا کے قبائلی عمائدین اور علاقہ مشران نے اسلام آباد پریس کلب پر احتجاج کیا اور مردم شماری کے بغیر الیکشن کے خلاف مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔

سابقہ فاٹہ کے قبائلی عمائدین کی وزیر مذہبی امور عبدالشکور سے ملاقات ہوئی ہے۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ قبائلی عوام کے حقوق کا مقدمہ عدلیہ، الیکشن کمیشن کو پیش کروں گا میں خود بھی قبائلی علاقے سے ہوں سابقہ فاٹا کی محرومیوں کو دور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے حقوق کی جنگ کے لیے ہر فورم کو استعمال کیا جائے گا۔

گزشتہ دنوں قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے اپیل ہے ہمارا حق دیا جائے، جبکہ آپریشن کے دوران گرائے گئے مکانات کا معاوضہ دیا جائے، پچھلے 20 سال سے قبائلی خطہ محروم طبقہ ہے ہماری آدھی سے زیادہ آبادی مردم شماری سے رہ گئی تھی ہماری ایک کروڑ 20 لاکھ ہے جسے 50 لاکھ ظاہرکیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انضمام کے نام پرمذاق کیا گیا اور قبائلی عوام کے ساتھ بددیانتی کی گئی، جبکہ سپریم کورٹ میں انضمام کے خلاف کیس نہیں سنا جارہا ہے، دوبارہ مردم شماری کی جارہی ہے ہمارے ساتھ زیادتی کا ازالہ کیا جائے نہیں تو اسلام آباد کی سڑکوں پر احتجاج کرینگے۔