لاہور: آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ مظلوم شخص کا بیٹا ظل شاہ کار حادثے میں مارا گیا یہ بھی پولیس پر ڈال دیا گیا تاہم اس کی ہلاکت کے ذمہ دار دونوں افراد نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب عثمان انور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ظل شاہ کیس میں ڈرائیور اور اس کے ساتھی کا 164 کا بیان ریکارڈ ہوچکا ہے دونوں کا بیان عدالت کے سامنے ہے کہ ظل شاہ کی موت حادثے میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظل شاہ کے والد نے سچ کا ساتھ دیا ہے ہم نے پورا شہر ٹھیک سے چلایا اور پی ایس ایل کا میچ بھی کروایا۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ کل صبح 11 بجے عدالت میں پیشی ہے عدالتی حکم پر عمل کریں گے، ہائیکورٹ نے واضح کہا کہ ایف آئی آرز کو قانون کے مطابق دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کل استدعا کریں گے وارنٹ پر تعمیل اور سرچنگ کی اجازت دی جائے ہائیکورٹ نے واضح طور پر کہا کہ اپ ان کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کریں۔
عثمان انور نے کہا کہ کوئی بندہ یا ارادہ وردی پہن لیتا ہے وہ ریاست کا نمائندہ ہوتا ہے ریاست کی دو فورسز آپس میں نہیں لڑتیں، وردی پہننے والے ریاست کے ملازم ہیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ جی بی پولیس زمان پارک میں تھی لیکن دونوں فورسز کا آمنا سامنا نہیں ہوا۔