الیکشن کیس، سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی کوئی ہدایت نہیں کی، سپریم کورٹ

سربراہ تحریک انصاف خط سپریم کورٹ

اسلام آباد: ملک میں عام انتخابات ایک ہی دن کرانے کے کیس میں سپریم کورٹ نے 27 اپریل کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی کوئی ہدایت نہیں کی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات ان کی اپنی کوشش ہے۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا 14 مئی کو انتخابات کروانے کا حکم اپنی جگہ برقرار ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتی صرف آئین پرعمل چاہتی ہے، سیاسی جماعتیں آئین کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھیں۔

چیف جسٹس نے کہا تھا کہ عدالت کا کوئی حکم نہیں صرف تجویز ہے، قومی مفاد اور آئین کے تحفظ کے لیے اتفاق نہ ہوا تو جیسا ہے ویسا ہی چلےگا۔

بعدازاں حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوئے، ان مذاکرات پر یہ اتفاق تو ہوگیا کہ ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن ہونا چاہیے تاہم الیکشن کی تاریخ پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

تحریک انصاف نے مذاکرات کے حوالے سے رپورٹ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جمع کرادی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت جمعے کو صبح ساڑھے 11 بجے مقرر کی گئی ہے۔