مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے 97 مطالبات زر کی منظوری

یومِ استحصال کشمیر پر قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے 97 مطالبات زر کی منظوری دے دی۔ 6282 ارب 9 کروڑ 83 لاکھ سے زائد کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔

وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر پر کٹوتی کی تحریکیں جمع نہیں کرائی گئی تھیں۔ شعبہ ہوا بازی، کابینہ، تجارت اور اقتصادی امور کیلیے منظوری دی گئی جس میں دفاع، وفاقی تعلیم، قومی ورثہ، خزانہ، امور خارجہ اور ہاؤسنگ اینڈورکس شامل ہے۔

انسانی حقوق، صنعت و پیداوار، آئی ٹی، داخلہ اور بین الصوبائی رابطہ وزارت شامل بھی ہے۔ امور کشمیر و گلگت بلتستان، قانون، ساحلی امور، قومی تحفظ خوراک و تحقیق کے مطالبات زر کی ایوان نے منظوری دی۔

نیشنل ہیلتھ، اوورسیز پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، پارلیمانی امور، منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اصلاحات، تخفیف غربت و سماجی تحفظ، نجکاری، ریلوے، مذہبی امورو بین المذاہب ہم آہنگی، سائنس و ٹیکنالوجی، ریاستیں و سرحدی علاقہ جات، آبی وسائل اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن شامل ہے۔

ایوان نے دفاعی پیداوار کے مطالبات زر کی منظوری دی۔