کراچی: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر چار نکات پر اتفاق ہوا تھا اور عالمی سطح پر اس وقت پوری دنیا کی نظریں اس خطے پر ہیں، خارجی امور پر مضبوط فیصلے وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا مضبوط کیس پیش کیا تھا، خارجی معاملات میں کامیابی کا تعلق مضبوط فیصلوں سے ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی رہنماؤں سے مشاورت کی تھی ،کشمیر کے مسئلے پرچار نکاتی ایجنڈ اپیش کیا تھا ،جس پر پاک بھارت کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خورشید قصوری کی کتاب میں ملک کے خارجی معاملات پر بات کی گئی ہے ،جس میں میرے دور کی خارجہ پالیسی واضح ہے ،خورشید قصوری جب وزیرخارجہ تھے تو اس کو میری مکمل حمایت تھی۔
اس موقع پر خورشید قصوری کاکہنا تھا کہ بھارت کی اکثریت شیو سینا کو پسند نہیں کرتی،شوسینا نے کلکرنی کے چہرے پر کالا پینٹ کردیا تھا،کلکرنی کو کہا کہ چہرہ صاف کرکے تقریب میں بیٹھو مگر اس نے انکار کردیا۔
Chief guest Gen #Musharraf attends Book launching of "Neither a Hawk Nor a Dove” by @KhurshidMKasuri #Pakistan pic.twitter.com/QJw6DqlYhP
— #Musharraf UPDATES (@PK1st) November 2, 2015
انہوں نے کہا کہ شیو سینا کی دھمکیوں کے باوجود بمبئی میں کتاب کی تقریب رونمائی کی ،بھارتی عوام نے کتاب کی پذیرائی کی ، کتاب کی اشاعت کی وجہ اہم حالات کو بیان کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ واجپائی اور من موہن سنگھ نے پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو آگے بڑھایا ، واجپائی 2007 میں پاکستان میں آتے تو کافی مسائل حل ہوجاتے ، نہ جانے کس نے واجپائی کو پاکستان آنے سے روکا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ میرے دور میں وزراء کو درست سمت میں ہدایات ملتی تھیں،پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ پاک فوج مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتی ہے اورپاکستانی فوج بھارت میں امن کے خلاف نہیں ہے۔