وزیرپیٹرولیم وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستانی گیارہ ماہ بعد دیگرایندھن کی طرح ایل این جی بھی خرید سکیں گے۔ اسلام آباد میں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیرپیڑولیم نےبتایا کہ ایل این جی کےپہلےٹرمینل پرجلد کام شروع ہوگا۔ مختصرمدت میں توانائی کےمسائل کا حل ایل این جی کی در آمد ہے۔
جودو ارب مکعب میٹر یومیہ ہوگی اوردسمبر 2014 تک ایل این جی ملک میں دستیاب ہوگی۔ایل این جی کی درآمد 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگی۔۔صارفین کو 17 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں ملےگی۔۔گھریلو صارفین کےنرخوں پر اس کا فرق نہیں پڑیگا۔۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر ملک کے گیس پر چلنے والے بجلی کے تمام پلانٹس کام کریں تو گیس کی لوڈ شیڈنگ نصف رہ جائیگی۔۔تاہم یہ اس لئے ممکن نہیں ہورہا کیونکہ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان میں گیس کی پیداوار4 ارب کیوبک فٹ پررکی ہوئی ہے۔۔
شاہد خاقان عباسی نےمزید بتایا کہ سمندرمیں تیل وگیس کی تلاش کیلئے جلد نیا کنواں کھودا جائے گا۔۔اس منصوبے میں چارکمپنیوں کی شراکت داری ہے۔۔اٹلی کی کمپنی دس کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی۔