آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے میدانوں میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کو کون پاکستانی بھول سکتا ہےجب پاکستان نے آج ہی کے دن فائنل میں انگلستان کو 22 رنزسے ہرا کرعالمی چیمپئن کا تاج اپنے سرپرسجایا تھا۔
25مارچ 2016 کی اس تاریخ سازجیت کے بعد پاکستان کرکٹ کے سنہرے دورکا آغاز ہوا، قومی ٹیم نے ایک طاقت کے طورپراپنی پہچان بنائی اس ورلڈ کپ میں گرین شرٹس نے کئی بارگرکرسنبھلتے ہوئے مسلسل فتوحات کے ساتھ ٹائٹل جیتا۔
اس تاریخی جیت کے مرکزی کردار عمران خان تھے جس کی سربراہی میں پاکستان نے ورلڈ کپ کا مقابلہ جیتا تھا۔
ورلڈ کپ فائنل میں عمران خان نے ون ڈاؤن پر بیٹنگ کرتے ہوئے72 رنز بنائے تھے جو میچ کا سب سے بڑا انفرادی سکور تھا جبکہ پاکستانی ٹیم کی جیت کا اختتام بھی عمران خان پر ہی ہوا جب انہوں نے انگلینڈ کے آخری بیٹسمین رچرڈ النگورتھ کی وکٹ حاصل کی ۔
کنگ آف سوئنگ وسیم اکرم نے 1992 ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کی تین اہم وکٹیں گرائیں اور ان میں سے دو مسلسل گیندوں پرتھیں۔
کرکٹ شائقین 1992 کی طرح آج بھی پاکستانی ٹیم سے ہر میگا ایونٹ میں جیت کی خواہش کرتے ہیں اور آج بھی کھلاڑیوں سے ویسے ہی کھیل کی توقع کرتے ہیں جیسا انہوں نے 25 مارچ 1992 کا ورلڈ کپ جیت کر قوم کو تحفہ دیا ۔