پشاور: دو سال قبل خیبر پختونخوا کے علاقے چار سدہ سے لاپتہ ہونے والے 5 سالہ بچے کی ہندوستان کے علاقے راجھستان کے پولیس اسٹیشن میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دوسال قبل خیبر پختونخواہ کے علاقے چارسدہ سے 5سالہ طفیل اسماعیل لا پتہ ہو گیا تھا،بچے کے بارے میں رشتہ داروں کا دعوی کا سامنے آیا ہے کہ بچہ ہندوستان کے علاقے راجھستان کے تھانہ گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔
بچے کے والد ظفرعلی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے انہیں اطلاع ملی کہ ہندوستانی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے ان کے بچے طفیل اسماعیل کی تصاویر سوشل میڈیا میں شائع کی تھیں، جسے ایک رشتہ دار نے تصویر دیکھ کر پہچان لیا اور فوری طور ہمیں مطلع کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے سوشل میڈیا پر دیے گئے نمبر پر رابطہ کیا تو ممتاز ہندوستانی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے بتایا کہ ہمارا بچہ راجھستان کے تھانہ گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے،تاہم انہیں یہ نہیں معلوم کہ اس کو پاکستان واپس لانے کیلئے کیا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا؟
بچے کی گمشدگی کے حوالے سے بچے کے والد ظفر علی کا کہنا تھا کہ 9 جون 2014 کو وہ چارسدہ کے علاقہ سرداریاب سے ترناب کے علاقے میں اپنی رہائش منتقل کررہے تھے کہ اس دوران ان کا بیٹا طفیل لاپتہ ہوگیاتھا،جس کی ایف آئی آر اگلے روز چارسدہ کے فہرانگ پولیس اسٹیشن میں درج کرادی گئی تھی،انہوں نے کہا کہ بیٹے کی تلاش کے لیے بہت کوششیں کیں تاہم اس کا پتہ نہیں چل سکا۔
لاپتہ ہوکر راجھستان کی جیل تک پہنچ جانے والے بچے طفیل اسماعیل کے والد نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ بچے کی گھر واپسی کیلئے ان کی مدد کی جائے۔