کراچی: شہرقائد کے جنوبی علاقے میں جاری ’کتا مار مہم‘ کے دوران شہری انتظامیہ نے 700 سے زائد کتے مار گرائے، جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنان نالاں ہوگئے۔
کراچی میونسپل اتھارٹی کے ترجمان جاوید ستار نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے دو روزہ ’ کتا مارمہم‘ میں 700 سے زائد کتے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
صدرمملکت کے سیکیورٹی گارڈز نے کتے کو گولی ماردی*
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے آوارہ کتوں کے خلاف مہم نا چلنے کے سبب شہر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا تھا، محض جناح اسپتال میں گزشتہ سال 6،500 افراد کو سگ گزیدگی کے بعد طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔
جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی ڈائریکٹر سیمی جمالی کے مطابق رواں سال اس نوعیت کے 3،700 سے زائد کیسز درج ہوچکے ہیں ، واضح رہے کہ یہ اعدادو شمارکراچی کے صرف ایک سرکاری اسپتال کے ہیں جو کہ ظاہر کرتے ہیں کہ شہرقائد میں سگ گزیدگی کے واقعات بے پناہ بڑھ چکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں آوارہ کتوں کی صحیح تعداد کا علم نہیں تاہم یہ تعداد ہزاروں میں ہے اوران کتوں کا یوں سرعام پھرنا باعث تشویش ہے۔
دریں اثناء جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس طرح جانوروں کا قتلِ عام درندگی ہے اور شہری انتظامیہ کی یہ حرکت انسانی اقدار کے منافی ہے۔
‘Cruelty’ in #Pakistan: People outraged as Karachi authorities poison at least 700 stray dogs. Will @PETA speak? https://t.co/ryQEc5klHW
— Tarek Fatah (@TarekFatah) August 5, 2016
Nobody to protest for ths innocents being killed by so called humans. Shows who the real Janwar is. #Pakistan https://t.co/1PolNSrZN4
— Ali Nawaz (@linawaz3) August 9, 2016
Is mulk mai bndy is trah Mar rhy hain! @BakhtawarBZ ko kutton Ki fikr pri hoi hai! https://t.co/8EeIq9jFRY
— Raja Abdullah (@iMAbdulah) August 9, 2016
دوسری جانب ماہرین کا ماننا ہے کہ جانوروں کی آبادی کنٹرول کرنے کے جدید طریقہ کار اپنا کر آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پایا جاسکتا ہے اور انہیں ایسی ویکسینز بھی دی جاسکتی ہیں جن سے یہ بے ضرر ہوجائیں۔