اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام ’لائیو ود ڈاکٹر شاہد مسعود ‘ جاری رکھنے کا حکم دے دیا، پیمرا کی پروگرام بند کرنے کی استدعا مستردکردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق آج بروز اسلام آبادہائیکورٹ میں پروگرام ’لائیوود ڈاکٹرشاہدمسعود‘ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس گل حسین اورنگزیب نے پروگرام پروگرام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ پابندی اینکر پرسن ڈاکٹرشاہد مسعودپرہےپروگرام پرنہیں، کیس کی سماعت میں وکیل پیمرا نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے پروگرام کوبند کرنے کی استدعا کی جسے واضح طور پرمسترد کردیا گیا۔
عدالت نے پیمرا کوتحریری جواب داخل کرنے کا حکم دیا اور کاپی اے آر وائی کےوکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔کیس کی سماعت پیربائیس اگست تک ملتوی کردی گئی، آئندہ سماعت میں اپیل کافیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے سماعت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ آئندہ سماعت میں پیمراکاوکیل پیش نہ ہواتودستیاب شواہد پرفیصلہ سنادیا جائے گا۔
شاہد مسعود پر پابندی، چیئرمین پیمرا و سیکریٹری اطلاعات قائمہ کمیٹی طلب*
اس سے قبل چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کامل علی آغا نے اے آر وائی کے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود اور پروگرام کے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود پر45 دن کے لیے عائد کی گئی پابندی پروضاحت دینے کے لیے چیئرمین پیمرا ابصار عالم اور سیکرٹری اطلاعات کو 22 اگست کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
پیمرا نے اے آروائی کے پروگرام ’’لائیوود شاہد مسعود‘‘پرپینتالیس دن کی پابندی لگائی تھی ، پیمرا کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پر بہتان لگانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
دوسری جانب ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ محض تاثر ملنے پر پینتالیس دن کی پابندی مضحکہ خیز ہے ، پابندی نے نام نہاد جمہوریت کی قلعی کھول دی، انھوں نے سوال کیا کہ حکومت بتائے ایسا کیاجرم کیاکہ کسی ٹی وی پروگرام پرنہیں آسکتا۔
یا د رہے کہ غداری کے الزام میں جیو نیوز پر صرف 15 دن کی پابندی لگائی گئی تھی۔
ٹویٹرپرشاہد مسعود کی حمایت
#WeSupportDrShahid
https://twitter.com/yasirbwp/status/765881327610658816
@Shahidmasooddr #WeSupportDrShahid & our message to all those who are thinking that they can stop the truth is . . pic.twitter.com/B20CrkohI4
— Dr FarazSheikh ✍️ (@Dr_Faraz_Sheikh) August 17, 2016
#WeSupportDrShahid we are with you Dr sahab,ur honesty, loyality and no one defeated to ur veracity
— Malak 1718 (@Malak171819) August 17, 2016
More research into the shows conducted after the ban. Complete trail of Sethi and Ibsar Alam revealed in last few days #WeSupportDrShahid
— Ahsan Warsi (@ahsanwarsi) August 17, 2016
Join All #WeSupportDrShahid pic.twitter.com/1yTMCYGrkq
— NEKMAT PTI (@nekmat_shaheen) August 17, 2016
Article 19 in the constitution of Pakistan allows us to have freedom of expression,expose the guilty one @Shahidmasooddr #WeSupportDrShahid
— Noor UR Rehman (@noori_says) August 17, 2016
https://twitter.com/FarhanVirkPTI/status/765851438404759552