کراچی: سانحہ بلدیہ کو 4 سال کا عرصہ بیت گیا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین چار سال سے انصاف ک منتظر ہیں تاہم کیس کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی گرفتاری نے پیاروں کی یاد ایک بار پھر تازہ کردی۔
سانحہ بلدیہ میں جاں بحق ہونے والے شاہد کی والدہ نے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کہا کہ ’’دل چاہتا ہے قاتلوں کو بھی اسی طرح جلاؤں جیسے میرے بیٹے کو جلایا گیا۔ شاہد کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو بھی ویسے ہی جلا کر سرعام مارا جائے۔
دکھیاری ماں اور بہن اپنے بیٹے اور بھائی کے قاتلوں کو ویسے ہی سزا دلوانے کے خواہش مند ہیں جیسے اُن کے بھائی کی موت واقع ہوئی تھی۔
پڑھیں: ’’ بھولا نائن زیرو میں روپوش رہا، اہلیہ ثمینہ ‘‘
اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: ’’ رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ‘‘
بھولا کی گرفتاری کے بعد وزیر داخلہ نے بنکاک حکومت سے ملزم کی حوالگی کے حوالے سے متعلق درخواست دے دی ہے جبکہ ملزم کو تحویل میں لینے کےلیے ایف آئی اے کی دو رکنی کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔
دوسری جانب ملزم بھولا کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’’اُن کا شوہر سیاسی جماعت کا ذمہ دار تھا، وہ واقعے میں ملوث نہیں تاہم قیادت کی جانب سے اُسے شہر چھوڑنے کی ہدایت دی گئیں تھیں‘‘۔