اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ایکٹ کواسلام آباد ہائیکورٹ منسوخ کردے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست اسلام آبادہائیکورٹ کےرجسٹرارآفس نےوصول کرلی ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پارٹی صدارت اور رجسٹریشن کیخلاف درخواستیں روکی جائیں، الیکشن ایکٹ203،232 پرعملدرآمد رٹ فیصلے کا انتظار کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کوپارٹی صدارت سےفیصلہ آنےتک روکاجائے، الیکشن ایکٹ2017قومی مفاد کے برعکس اورآئین سے متصادم ہے۔
دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ایکٹ کواسلام آبادہائیکورٹ منسوخ کردے جبکہ درخواست میں سیکرٹری قانون،چیف الیکشن کمشنراوردیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب
یاد رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔
بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔
خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔