فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پی اے سی چیئرمین شپ پر پھر سوال اٹھا دیا

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر سوال اٹھایا ہے کہ وہ ن لیگی دور کا حساب کیسے کریں گے؟

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی نہیں بنانا چاہیے تھا، شہباز شریف ن لیگ کے دور کا آڈٹ کیسے دیکھیں گے۔

[bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان کسی قسم کا این آر او نہیں دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ شہباز شریف لیگی دور کا حساب کیسے کریں گے؟ وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کسی قسم کا این آر او نہیں دیں گے، مریم اورنگزیب کی پارٹی کہتی ہے کہ این آر او، ہمارا جواب ہے نہ رو۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی زیرِ صدات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 160 ارب روپے ریکور کیے گئے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس


آڈیٹر جنرل نے بریفنگ میں کہا کہ ان کے دائرہ اختیار میں سالانہ 47 ہزار شعبہ جات اور منصوبے آتے ہیں اور ان میں سے محض 20 فی صد کا آڈٹ ہو پاتا ہے۔ 2016-17 میں ادارے نے 70 ارب 92 کروڑ 86 لاکھ ریکور کیے۔ گزشتہ آٹھ سال میں آڈیٹر جنرل کے پاس 18043 آڈٹ اعتراضات زیر التوا ہیں، زیادہ مالی سال 18-2017 کے 3098 آڈٹ اعتراضات زیر التوا ہیں۔