جھوٹے الزام پر پھانسی قبول، قبر تک عوام کی خدمت کروں گا، آصف زرداری

بدین: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زداری نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو میری استاد تھیں، وہ مجھ پر عوام کی ذمہ داری چھوڑ کر گئیں جسے قبر تک ہر صورت نبھاتا رہوں گا، جھوٹے الزام پر پھانسی چڑھنا قبول ہے۔

سندھ کے علاقے بدین میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے ایک بار پھر حکومت پر طنز کے نشتر برسائے اور اپنے اوپر بنائے جانے والے منی لانڈرنگ کیسز پر صفائی پیش کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ میری استاد محترمہ بے نظیر بھٹو تھیں، جنہوں نے بہت کچھ سکھایا اور اُن ہی کی وجہ سے میری دنیا کے بڑے بڑے لیڈران سے ملاقات بھی ہوئی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب کی خدمت کی یہی بھٹو اور بے نظیر کا منشور ہے جس پر چلتے رہیں گے۔

[bs-quote quote=”میرے خاندان نے ہر صورت بی بی کے مشن کو جاری رکھنے کا تہیہ کررکھا ہے” style=”default” align=”left” author_name=”آصف زرداری”][/bs-quote]

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ غریبوں کی خدمت کےلئےہم آپ (حکومت) کےساتھ کام کرنے کو تیار ہیں مگر کوئی بھی جھوٹے مقدمات یا جیل سے ڈرا نہیں سکتا، وہی کچھ کیا جو عوام اور صوبوں کے حق میں بہتر تھا۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’بی بی مجھے ضامن چھوڑ گئی ہیں،انہوں نے مجھ پر عوام کی ذمہ داری چھوڑی جسے قبر تک نبھاتا رہوں گا، میرے خاندان نے طے کر رکھا ہے ہمیں ہر صورت بی بی کا مشن آگے لے کر چلنا ہے‘۔

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں کئی طوفان بھی آئیں گے مگر انہیں دیکھ کر تو ہم خوش ہوں گے کیونکہ ہم نے تو جیل میں بیٹھ کر الیکشن جیتے، عوام کا دل جیتنے کے لیے اُن کی ضروریات کو پورا کرنا ہوتا ہے جو پیپلزپارٹی نے کر کے دکھایا‘۔

آصف زرداری نے جارحانہ انداز میں کہا کہ ’یہ ڈرامے بازی میری ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا سکتی بلکہ اس سے تو میری اور زیادہ مشہوری ہوگی، جس نے اپنی منزل خود طے کرلی ہو اُسے ڈرایا نہیں جاسکتا، یہ بات انہیں سمجھ نہیں آتی‘۔

[bs-quote quote=”بی بی مجھے ضامن چھوڑ کر گئیں” style=”default” align=”right” author_name=”شریک چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’ایک نہیں پچاس کیس بناؤ میں لڑوں گا، آپ کوشش جاری رکھیں پیپلزپارٹی بھی قانونی طریقے سے مقابلہ کرے گی، الزام لگا کر پھانسی چڑھا دیں مجھے قبول ہے مگر اوچھے ہتھکنڈوں سے جیالوں کو اُن کے مشن سے ہٹایا نہیں جاسکتا‘۔

شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا کہ عوام کو ہم پر اعتبار تھا اور رہے گا اس لیے ہر بار انہوں نے اپنے ووٹوں کے ذریعے ہم منتخب کیا کیونکہ ہمیں جمہوریت کا علم ہے‘۔

’بھٹوصاحب کہتےتھےلوگ ہمیں دلیپ کمارسمجھ کرووٹ دینےنہیں آتے تھے‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت میں آنے کے لیے صرف 5 سال کا پلان نہیں بلکہ ہر ایک چیز کا سوچنا پڑتا ہے، آج ہم بجلی نہیں بنا رہے، ملیں بن ہوگئیں، کسان کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہورہا، ملک کس طرف جارہا ہے یہ سب حکومت اور معزز لوگوں کو سوچنا ہوگا‘۔