ممبئی: انتہا پسند مودی سرکار نے تینوں خانز کو انڈسٹری سے آؤٹ کر دیا، متعصبانہ تصویر نے سب عیاں کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق نریندر مودی کے حکومت میں آنے کے بعد جہاں زندگی کے دیگر شعبوں میں مسلمان زیر عتاب آئے اور قوم پرستی کو فروغ ملا، وہیں مسلمان اداکاروں کے لیے بھی مشکلات پیدا کی گئیں.
تینوں خانز (عامر خان، سلمان خان اور شاہ رخ خان) ایک عرصے سے انڈسٹری پر راج کر رہے تھے، کئی اداکار آئے اور گئے، مگر ان تین کا سحر نہیں ٹوٹا.
انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کا سہرا بھی ان ہی خانز کے سر تھا، مگر اب یوں لگتا ہے کہ خانز کے کیریر پر فل اسٹاپ لگا دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس ضمن میں پہلے مرحلے پر اکشے کمار اور اجے دیوگن کی فلموں کی پذیرائی کا سلسلہ شروع کیا گیا، دوسرے مرحلے میں خانز کے پراجیکٹس پر بے جا تنقید اور ان کی منفی تشہیر کو ہتھیار بنایا گیا.
جن سیکرلر حلقوں کا خیال ہے کہ یہ مودی سرکار کی سوچی سمجھے سازشی تھی، وہ اس منصوبے میں کئی بڑے فلمی پنڈتوں کی شمولیت کے بھی دعوے دار ہیں.
نریندی مودی کی تازہ تصویر بھی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس میں انھوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کی مختلف شخصیات سے ملاقات کی، تصویر میں کرن جوہر اور روہت شیٹھی مودی جی کے دائیں بائیں موجود ہیں.
اس تصویر میں جہاں رنویر سنگھ، رنبیر کپور اور ورن دھون موجود ہیں، وہیں راج کمار راؤ اور آیوشمان کھرانا بھی دکھائی دے رہے ہیں.
#Hindi film industry delegation meets Prime Minister Narendra Modi… Various issues concerning the film industry were discussed. pic.twitter.com/qCGH6PsvHU
— taran adarsh (@taran_adarsh) January 10, 2019
واضح رہے کہ ان ہی پانچ اداکاروں کو انڈسٹری کا مستقبل قرار دیا جارہا ہے اور ان کی کامیاب فلموں کی بنیاد پر خانز کے زوال کا اعلان کیا جا رہا ہے.
یہ تصویر معروف بھارتی فلمی پنڈت ترن آردش نے ٹیوٹ کی ہے، جنھوں نے رواں برس خانز کی فلموںکو انتہائی منفی ریوز دیے. دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ خود اس تصویر میں نہیں ہیں۔