اسلام آباد : امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچ رہے ہیں ، ان کے ہمراہ امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزبھی آئیں گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔
امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔
اس سے قبل گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے بیجنگ پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ افغان امن عمل میں چین کا کردار اہم ہے، میں یہ جاننے کا منتظر ہوں کہ چین اور امریکا مل کر کس طرح کام کرسکتے ہیں۔
Just arrived in #Beijing where I am meeting with Chinese officials on our efforts to facilitate peace in #Afghanistan. #China has an important role in the process and I look forward to exploring how we work together.
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) January 14, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے اور امریکی فوجی انخلا سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔