اسلام اباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ ہے.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں سنگین جرائم کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر کک بیک کمیشن کا خصوصی طورپر ذکر ہے، جے آئی ٹی کو برقرار رکھنا سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ ہے.
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پرتیار کی، جے آئی ٹی رپورٹ میں کک بیک، کیشن کا خصوصی طورپر ذکر ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ فوری طورپرنیب کے پاس جائے گی.
مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم جاری، عدالت کا تفصیلی فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے ممبران اب نیب کے ساتھ معانت کریں گے، سپریم کورٹ کے حکم پر جے آئی ٹی اپناکام جاری رکھے گی، قبضہ مافیا و دیگرجرائم کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی کام کرتی رہے گی.
شہزاداکبر نے کہا کہ جان بوجھ کر یہ تاثر دیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جائے گا، مگر جےآئی ٹی نیب کی معاونت کے لئےکام جاری رکھےگی، سپریم کورٹ کافیصلہ ہےکہ نیب کوجہاں ضرورت ہو مزید تحقیقات ہوسکتی ہے.
شہزاداکبر کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کا فیصلہ کابینہ کے سامنے پڑھ کر سنایا گیا، سپریم کورٹ نے اسلام آباد، راولپنڈی کی عدالتوں میں ریفرنس دائرکرنےکی ہدایت کی ہے.