اسلام آباد: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ ایسپی نوزا کا کہنا ہے کہ خواتین کے بنیادی حقوق کے لیے پاکستان نے احسن قدم اٹھایا۔ قدرتی آفات کم کرنے کے لیے شجر کاری مہم اچھا اقدام ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ ایسپی نوزا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کئی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات ہوئی۔ کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی تنازعہ سمجھا جاتا ہے، مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کی جدوجہد کے لیے 90 ہزار جانیں قربان کیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماحولیاتی بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں، خواتین کے بنیادی حقوق کے لیے بھی اقدامات کیے۔ پاکستان پر امن ملک ہے۔ ہمسائیوں کے ساتھ پرامن طریقے سے رہنا چاہتے ہیں۔
جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ ایسپی نوزا کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات مفید رہی، پاکستان کے ماحول کو بہتر بنانے کے اقدامات خوش آئند ہیں۔ قدرتی آفات کم کرنے کے لیے شجر کاری مہم اچھا اقدام ہے۔
ماریہ ایسپی نوزا کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے مل کر نبرد آزما ہوں گے، خواتین کے بنیادی حقوق کے لیے پاکستان نے احسن قدم اٹھایا۔ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان پناہ گزینوں کی بہتر مہمان نوازی کی۔ افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار اہم ہے۔ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے لیے اہم ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ ایسپی نوزا آج پاکستان پہنچی ہیں اور 22 جنوری تک پاکستان میں قیام کریں گی۔
ماریہ ایسپی نوزا اپنے 5 روزہ دورے میں وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی سے خصوصی ملاقات کریں گی۔
جنرل اسمبلی کی صدر اپنی سرکاری مصروفیات کے علاوہ خواتین کے پارلیمانی گروپ کی ارکان اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن سے بھی ملاقات کریں گی جبکہ پاکستان امن مشن کے تربیتی مرکز کا بھی دورہ کریں گی۔