اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گردشی قرضے کی ادائیگی کے لیے سکوک بانڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
منظوری کے بعد حکومت 200 ارب روپے کے سکوک بانڈ جاری کرے گی، بانڈ اسلامی بینکوں کے کنسورشیم کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔
اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 لاکھ ٹن اضافی گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔
اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کپاس پر ٹیکس چھوٹ سیمت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے۔ کمیٹی نے کپاس کی درآمدات پر سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹیز ختم کردیں تھی۔
گزشتہ اجلاس میں بیگیج اور گفٹ اسکیم کے تحت آنے والی درآمدی گاڑیوں پر ڈیوٹیز فارن ایکس چینج میں اداکرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ برآمدات پالیسی اور درآمدات پالیسی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔
ای سی سی کی جانب سے دی گئی کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ مراعات 30 جون 2019 تک جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔
منی بجٹ میں ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فیصد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فیصد کی گئی۔
بجٹ میں کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فیصد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے مگر اس کے لیے ٹیکس بڑھا دیا گیا۔ چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔