اسلام آباد: انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نہیں بن سکتی، یہ اسپیشل کمیٹی ہے، قرارداد میں لکھا تھا کہ یہ خصوصی کمیٹی ہو گی۔
اس پر سیکرٹری کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ پارلیمانی کمیٹی ہے، قرارداد درست منظور ہوئی، نوٹی فکیشن میں غلطی ہوئی۔
رانا تنویر نے مزید کہا کہ انتخابی عمل میں سقم تھے، تو کمیٹی بہتری کی سفارشات دے، دیکھنا ہو گا کہ کمیٹی کی سفارشات کی قانونی حیثیت کیا ہو گی۔
کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونی چاہیے: فوادچوہدری
کمیٹی اجلاس ان کیمرہ رکھنے کے معاملے پر بھی اجلاس میں بحث ہوئی، اس ضمن میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونا چاہیے، الیکشن لڑ کر آئے ہیں، معلوم ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کہا تھا کہ کمیٹی بنائیں گے، تو ہاؤس کو چلنےدیں گے، اپوزیشن کمیٹی بننے کے بعد بھی پارلیمنٹ کو چلنےنہیں دے رہی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے الیکشن کمیشن کے پاس جو اختیارہیں، دنیا میں کہیں اور نہیں، پاکستانی الیکشن کمیشن جتنے اختیارات کسی دورسرے ملک میں نہیں۔
انھوں نے کہا کہ کمیٹی کی کارروائی میڈیا کے لیے اوپن ہونی چاہیے، اجلاس میں خفیہ کیا ہے؟ انتخابات کا معاملہ ہے اوپن رہنا چاہیے، الیکشن شفاف تھے، ہمیں میڈیا سے چھپانے کی ضرورت نہیں۔