سانحہ سیہون سمیت دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث 2 افراد گرفتار

کراچی: سندھ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا جو سانحہ سیہون سمیت متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی اور ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ گرفتار دہشت گرد اغوا برائے تاوان میں بھی ملوث ہیں جبکہ ملزمان نے ساتھیوں کی مدد سے سیہون کی ریکی کی تھی۔

عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد سانحہ سیہون کےسہولت کار ہیں، ملزم اکبرعلی نے ٹیپو سلطان روڈ سے شہری کو اغوا کیا جبکہ ملزم اکبر نے مغوی کے اہل خانہ سے تاوان کے عوض 35 کروڑ روپے طلب کیے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے تاوان کی رقم نہ ملنے پر شہر کو قتل کر کے لاش منگھوپیر میں دفنا دی تھی جبکہ ملزمان نے ایک اور شہری کو اغوا کر کے رہائی کے عوض ایک کروڑ روپے تاوان لیا۔

مزید پڑھیں: سانحہ سیہون : دہشت گردوں کو پناہ دینے والا سہولت کار گرفتار، اسلحہ برآمد

ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق سلطان اور اکبر دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں، گرفتار ملزمان نے کوئٹہ میں دورانِ الیکشن حملے کیے جبکہ متعدد لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی۔ عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ملزمان پولیس اہلکار کے قتل اور فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہیں۔

ارشاد رانجھانی کیس

ایس ایس پی ایسٹ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ارشاد رانجھانی قتل کیس میں گرفتار ملزم رحیم شاہ کے پستول سے چار جبکہ مقتول کے پستول سے 8 گولیاں چلیں، دورانِ تفتیش یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقتول کے زمینوں کے معاملات بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیہون شریف حملے کے ملزمان گرفتاراورجہنم رسید ہوچکے‘ مراد علی شاہ

دوسری جانب آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس ایس پی ملیر اور اُن کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔