اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل یا قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جارہی۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی‘۔
قبل ازیں متحدہ مجلس عمل کے رکن اسد محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کو خارجہ پالیسی میں تبدیلیوں کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ چند دنوں سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ حکومت اسرائیل کی حیثیت کو تسلیم کرنے جارہی ہے جبکہ اس ضمن میں گزشتہ چند برس دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اسرائیلی جہاز کی پاکستانی سرزمین پر لینڈنگ ہوئی۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی : اسرائیلی طیارے کی آمد اور سعودی پیکج پر وزیر خارجہ کی وضاحت
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حدود میں اسرائیلی طیارے کی اڑان، اسرائیلی صحافی اپنے ٹویٹ سے پِھر گیا
قومی اسمبلی میں 30 اکتوبر 2018 کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وضاحت پیش کرتے ہوئے پاکستان اسرائیلی طیارے کی آمد کو بے بنیاد اور من گھڑت خبر قرار دیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ طیارے کی پاکستان آمد کی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے، ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اس کے باوجود اگر آپ اس کا ذکر کرنا چاہیں تو کوئی روک نہیں سکتا لیکن اپوزیشن کے اطمینان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن نے بھی کسی اسرائیلی طیارے کی آمد کی تردید کی تھی جبکہ اسرائیلی صحافی بھی اپنے خبر سے پیچھے ہٹ گیا تھا اُس کے باوجود جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بے بنیاد خبر کو حساس معاملہ قرار دیا تھا۔