اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوشن نیب، انویسٹی گیشن اور ایچ آر ایم ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی دولت واپس لانے کے لیے سنجیدہ ہیں، نیب افسران ایمان داری، قانون کے مطابق ذمہ داریاں سر انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو گزشتہ 13 ماہ میں 54344 شکایات موصول ہوئیں، نیب کو موصول شکایتوں کا قانون کے مطابق مکمل جائزہ لیا گیا ہے، مکمل اسکروٹنی کے بعد 2125 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔
مزید پڑھیں: نیب اب فَیس کو نہیں کیس کو دیکھتا ہے: چیئرمین نیب
چیئرمین نیب کے مطابق 1059 انکوائریاں اور 302 انویسٹی گیششن کی منظوری دی گئی، 590 بدعنوانی ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 13 ماہ میں نیب نے عنوانی پر 569 افراد کو گرفتار کیا، ملزمان سے 3919.011 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔
جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی 2018 میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد رہی ہے، تقریباً 895 ارب روپے مالیت کے 1219 ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ غیرقانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے لوگوں کی رقم واپس دلانے کے لیے کوشاں ہیں، افسران مقدمات کی تیاری، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر نیب کے مقدمات کی پیروی کریں۔